جمعرات 18 دسمبر 2025 - 05:33
آیت‌ اللہ العظمیٰ گلپایگانی (رہ) درس و تحقیق کو ہمیشہ اولویت دیتے

حوزہ / حجت‌الاسلام والمسلمین ڈاکٹر ناصر رفیعی نے کہا: مختلف برسوں میں بالخصوص دفاعِ مقدس کے زمانے اور ملکی حساس مراحل میں آیت‌اللہ العظمیٰ گلپایگانی (رہ) ہمیشہ ولایتِ فقیہ کے مضبوط مدافع رہے۔ رہبرِ معظم کے نام ان کا ایک بلند اور تاریخی جملہ یہ تھا: "میں آپ کی تضعیف کو حرام سمجھتا ہوں"۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت‌ الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے مسجد اعظم قم میں آیت‌اللہ العظمیٰ گلپایگانی (رہ) کے تیئسویں یومِ ارتحال کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران علما اور دانشوروں کے بلند مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: معصومین علیہم السلام سے منقول متعدد روایات میں عالم اور دانشمند کے مقام کے بارے میں نہایت بلند مرتبہ تعبیریں آئی ہیں جو حدِ تواتر تک پہنچی ہوئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ان تعبیروں میں «امینُ اللہ فی الارض»، «زینتُ اللہ فی ارضه»، «وکیلُ اللہ»، «ورثةُ الانبیاء»، «مفاتیحُ الجنة» اور «سلاطینُ یومِ القیامة» شامل ہیں۔ جس طرح دنیا میں بادشاہ اور حکمران معاشروں کی قیادت کرتے ہیں اسی طرح قیامت میں علماء لوگوں کے پیشوا اور بزرگان ہوں گے۔ بعض روایات میں علماء کو آسمان کے ستاروں سے تشبیہ دی گئی ہے جو ہدایت کا ذریعہ ہوتے ہیں۔

حجت‌ الاسلام والمسلمین رفیعی نے مشہور تعبیر «العلماء ورثةُ الانبیاء» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مرحوم آیت‌اللہ العظمیٰ گلپایگانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس تعبیر کی نہایت دقیق اور قابلِ توجہ وضاحت پیش کی ہے جو خصوصی توجہ کی مستحق ہے۔

آیت‌ اللہ العظمیٰ گلپایگانی (رہ) درس و تحقیق کو ہمیشہ اولویت دیتے

انہوں نے کہا: مرحوم آیت‌اللہ صابری ہمدانی نے آیت‌اللہ العظمیٰ گلپایگانی رحمۃ اللہ علیہ کے درسِ ولایتِ فقیہ کی تقریرات کو جمع کیا جو «الهدایة إلی من له الولایة» کے عنوان سے شائع ہوئیں۔ اس مجموعے میں ولایتِ فقیہ کے مسئلے کو پندرہ دلائل اور روایات کی بنیاد پر تفصیل سے بررسی کیا گیا ہے۔ یہ قیمتی اثر ان کے درسی مباحث کی تقریرات پر مشتمل ہے اور اس کا ترجمہ بھی اہلِ ذوق کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

حوزہ علمیہ کے اس استاد نے کہا: آیت‌اللہ العظمیٰ گلپایگانی رحمۃ اللہ علیہ کی علمی اور اخلاقی خصوصیات جن میں تحصیلِ علم میں استقامت اور شاگرد سازی پر خصوصی توجہ شامل ہے اور علومِ دینی سے وابستہ ہر فرد کے لیے ایک قیمتی نمونہ ہیں۔ انہوں نے عملاً دنیا کو دکھایا کہ بیماری اور کمزوری بھی علمی جدوجہد میں رکاوٹ نہیں بننی چاہیے اور درس و تحقیق کو ہمیشہ اولویت حاصل رہنی چاہیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha